چندی گڑھ، 21؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )کرکٹر سے سیاستدان بنے اور اب کامیڈی شو کے جج کے کردار سے موضوع بحث بنے نوجوت سنگھ سدھو نے حال ہی میں پنجاب میں نئی سیاسی اننگ کا آغاز کیا ہے ، لیکن معاملہ تنازعات میں گھر گیا ہے۔وزیر کے عہدے اور کامیڈی شو کا کام ایک ساتھ کرنے پر اٹھے تنازعہ کے درمیان منگل کو سدھو کی بیوی نوجوت کور نے کہا کہ اگر یہ معاملہ آفس آف پرافٹ کے تحت آئے گا تو سدھو شو چھوڑ دیں گے۔نوجوت کور نے ان قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کیا کہ سدھو نے شہری ترقیات کی وزارت کا مطالبہ کیا ہے۔نوجوت کور نے کہا کہ سدھو نے بس ایک تجویز پیش کی ہے۔اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ پنجاب حکومت میں وزیر بنے نوجوت سنگھ سدھو اگر کامیڈی شو ’دی کپل شرما شو‘میں کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، تو وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ اسے لے کر قانونی صلا ح ومشورہ کریں گے۔انڈیا ٹوڈے کے شو ’ٹو دی پوائنٹ‘میں کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا سدھو کو ٹی وی میں کام کرنا جاری رکھنا چاہیے یا نہیں؟ اس پر وہ ایڈووکیٹ جنرل سے صلاح ومشورہ کریں گے۔انہوں نے کہا میں نہیں جانتا کہ آئین اس بارے میں کیا کہتا ہے، ہم اپنے وکیل سے پوچھیں گے کہ کیا کوئی وزیر رہتے ہوئے وہ کر سکتا ہے، جو وہ کرنا چاہتا ہے، یہ پوری طرح قانون پر منحصر ہے، میں نہیں جانتا کہ یہ مفاد کا ٹکراؤ ہے یا نہیں، میں مشورہ کروں گا اور اس کے بعد سدھو سے بات کروں گا۔انتخابات سے پہلے کانگریس میں آئے سدھو کو امریندر سنگھ نے مقامی انتظامیہ، سیاحت اور ثقافتی امور ، آرکائیو اور میوزیم جیسی وزارتوں کی ذمہ داری سونپی ہے ۔وزیر بننے کے بعد سدھو نے کہا تھا کہ وہ ’دی کپل شرما شو‘کے ساتھ پہلے کی طرح ہی جڑے رہیں گے۔سدھو نے کہاکہ سیاست ایک طرف ہے اور روزگار ایک طرف۔اس شو کے لیے انہیں ایک رات دینی ہوتی ہے، کیونکہ یہ شو رات کو شوٹ ہوتا ہے، اس کے لیے وہ رات کی فلائٹ سے ممبئی جائیں گے اور اگلے دن واپس چندی گڑھ پہنچ کر لوگوں کی خدمت میں لگ جائیں گے۔